Ad

روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے


روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے


روز تاروں کو نمائش میں خلل پڑتا ہے
چاند پاگل ہے اندھیرے میں نکل پڑتا ہے
ایک دیوانہ مسافر ہے میری آنکھوں میں
وقت بے وقت ٹھہر جاتا ہے، چل پڑتا ہے
اپنی تعبیر کے چکر میں میرا جاگتا خواب... 

Previous
Next Post »