Ad

Ghazal (غزل)


Ghazal (غزل)


کوئی ھے ھم جیسا، شہر میں 
==================
کوئی ھے ھم جیسا، شہر میں
جو اٹھا کے خوابوں کی کِرچیاں
یونہی دَر بدر سا پھرا کرے
نہ دُعا کرے، نہ دوا کرے
نہ کبھی اُس کا پتہ کرے
جو قرار تھا دلِ زار کا
جو نظر، نظر کی طلب میں تھا
فقط ایک خواب، جو شب میں تھا
جِسے ڈھونڈنا تھا ھجوم میں
جو نہیں تھا اپنے نجوم میں
کِسی آسماں کا چاند تھا
جو تھا دسترس سے کہیں پرے
اُسی ایک شخص کے واسطے
یونہی شہر شہر پھرا کرے
ھَر ایک اجنبی کو تکاَ کرے
کوئی ھے ھم جیسا، شہر میں

Previous
Next Post »