Ad

Kahani


Khani


ایک بارحضرت عمر رضی اللہ عنہ حلقہ احباب میں تشریف فرماتھےایک شخص اپنالڑکا ساتھ لیےہوۓحاضرمجلس ہوا اسکو دیکھ کر حضرت عمررضی اللہ عنہ نےفرمایا کہ میں نےکسی باپ بیٹا میں اتنی مشابہت نہیں دیکھی! توآنےوالےشخص نےعرض کیا اۓامیرالمومنین! اس لڑکےکواسکی والدہ نےاس وقت جنم دیاجب کہ وہ مرچکی تھی یہ سنکر امیرالمومنین سیدھے ہوکربیٹھ گےاورفرمایا کہ اس بچہ کاقصہ مجھ سے بیان کرو. وہ شخص کہنے لگا اۓ امیرالمومنین! ایک مرتبہ میں نےسفرکا ارادہ کیا تو اس وقت اسکی والدہ کواسکا حمل تھا اس نےمجھ سےکہا کہ آپ اس حال میں مجھکو چھوڑ کرجارہےہوکہ میں حمل کی وجہ سےبوجھل ہورہی ہوں! تومیں نے کہا" استودع الله مافی بطنك" کہ میں اس بچہ کوجوتیرےبطن میں ہےاللہ کریم کےسپرد کرتاہوں! امیرالمومنین.یہ کہہ کرمیں سفرمیں روانہ ہوگیا اورپھرجب کئ سال کےبعد گھرواپس آیاتوگھرکادروازہ مقفل پایا.اوروں سےمعلوم کیاکہ میری بیوی کہاں ہے؟ انہوں نےکہا اس کاتو انتقال ہوگیا میں نے اناللہ پڑھا اسکےبعداپنی بیوی کی قبرپرگیامیرے چچازاد بھائی میرےساتھ تھےمیں کافی دیرتک قبر پر رکا رہا،اور روتا رہا.میرے بھائی نےمجھے تسلی دی اورواپسی کا ارادہ کیا اورمجھےواپس لانےلگے.چند گزہی ہم چلے ہونگےکہ مجھےقبرستان میں ایک آگ نظرآئی.میں نےاپنےچچازاد بھائی سے پوچھا.یہ آگ کیسی ہے؟انہوں نےکہا یہ آگ روزانہ رات کےوقت بھابھی مرحومہ کی قبرمیں نمودار ہوتی ہےمیں نےیہ سنکر اناللہ پڑھا اورکہا کہ عورت توبہت نیک اورتہجدگزارتھی تم مجھےدوبارہ اسکی قبرپرلےجاؤ. چنانچہ وہ مجھے قبرپرلےگے جب میں قبرستان میں داخل ہواتومیرے چچازاد بھائی وہیں ٹھٹھک گے اورمیں تنہا اپنی مرحومہ بیوی کی قبر پرپہنچا توکیادیکھتاہوں کہ قبرکھلی ہوئی ہےاور بیوی بیٹھی ہے اور یہ لڑکا اسکےچاروں طرف گھوم رہاہے ابھی میں اس طرف متوجہ تھاکہ ایک غیبی آواز آئی کہ اللہ تعالی کو اپنی امانت سپرد کرنےوالے! اپنی امانت واپس لےلے.اور اگر تو اسکی والدہ کوبھی اللہ تعالی کےسپردکرتا تووہ بھی تجھکومل جاتی! یہ سن کرمیں نےلڑکےکواٹھالیا میرے لڑکے کو اٹھاتےہی قبربرابر ہوگی! اس واقعہ کو علامہ دمیری رحمہ اللہ علیہ نے زید بن اسلم کےوالدکےحوالے سے اپنی شہرہ آفاق تصنیف حياة الحيوان جلد دوم میں نقل فرمایا ہے. اللہ کریم ہم سب کو گڈ باۓ. کہنے کی بجاۓ فی امان اللہ کہہ کراپنے پیاروں کو اللہ کریم کےسپرد کرنے کی توفیق عطافرماۓ!

Previous
Next Post »