یہ زلف اگر کھل کے بکھر جائے تو اچھااس رات کی تقدیر سنور جائے تو اچھا
جس طرح سے تھوڑی سی تِرے ساتھ کٹی ہے
باقی بھی اسی طرح گزر جائے تو اچھا ہے
دنیا کی نگاہوں میں بھلا کیا ہے برا کیا
یہ بوجھ اگر دل سے اتر جائے تو اچھا
ویسے تو تمھی نے مجھے برباد کیا ہے
الزام کسی اور کے سر جائے تو اچھا
ویسے ہی قیامت ہے تِرے حسن کا جلوہ
ٹپ ٹپ کے اگر اور نکھر جائے تو اچھا
اس حسنِ مجسم کی کوئی نیند نہ لوٹے
کچھ دیر ابھی رات ٹھہر جائے تو اچھا
جس صبح کی تقدیر میں لکھی ہو جدائی
اس صبح سے پہلے کوئی مر جائے تو اچھا
جا کر تِری محفل سے کہاں چین ملے گا
اب اپنی جگہ اپنی خبر جائے تو اچھا
ساحر لدھیانوی
ConversionConversion EmoticonEmoticon