غم دل کو ان آنکھوں سے چھلک جانا بھی آتا
غم دل کو ان آنکھوں سے چھلک جانا بھی آتا
تڑپنا بھی ہمیں آتا ہے تڑپانا بھی آتا ہے
تڑپنا بھی ہمیں آتا ہے تڑپانا بھی آتا ہے
کسی کی یاد میں جو زندگی ہم نے گزری ہے
ہمیں وہ زندگی اپنی محبت سے پیاری ہے
وہ آئیں روبرو ہم داستاں اپنی سنائیں گے
کچھ اپنا دل جلائیں گے کچھ ان کو آزمائیں گے
سرے محفل ہمیں تو شمع بن جانا بھی آتا ہے
ہمیں وہ زندگی اپنی محبت سے پیاری ہے
وہ آئیں روبرو ہم داستاں اپنی سنائیں گے
کچھ اپنا دل جلائیں گے کچھ ان کو آزمائیں گے
سرے محفل ہمیں تو شمع بن جانا بھی آتا ہے
دبے پاؤں ہمیں آ کر کسی کا گدگدا لینا
وہ اپنا روٹھ جانا وہ ان کا منا لینا
وہ منظر جھانکتے ہیں یادوں کی چلمن سے
بھلا سکتا ہے کوئی وہ انداز بچن کے
ہمیں گزری ہوئی باتوں کو دھرانا بھی آتا ہے
وہ اپنا روٹھ جانا وہ ان کا منا لینا
وہ منظر جھانکتے ہیں یادوں کی چلمن سے
بھلا سکتا ہے کوئی وہ انداز بچن کے
ہمیں گزری ہوئی باتوں کو دھرانا بھی آتا ہے
ہمیں آتا نہیں ہے پیار میں بے آبرو ہونا
سکھایا حسن کو ہم نے وفا میں سرخ رو ہونا
ہم اپنے خون دل سے زندگی کی مانگ بھر دیں گے
یہ دل کیا چیز ہے ہم جان بھی قربان کر دیں گے
خلاف ضبط ہم کو مر جانا بھی آتا ہے
سکھایا حسن کو ہم نے وفا میں سرخ رو ہونا
ہم اپنے خون دل سے زندگی کی مانگ بھر دیں گے
یہ دل کیا چیز ہے ہم جان بھی قربان کر دیں گے
خلاف ضبط ہم کو مر جانا بھی آتا ہے
تڑپنا بھی ہمیں آتا ہے تڑپانا بھی آتا ہے
.
کلام : قتیل شفائی
.
کلام : قتیل شفائی
ConversionConversion EmoticonEmoticon