Ad

میں ریزہ ریزہ بِکھر جاؤں گا

میں ریزہ ریزہ بِکھر جاؤں گا، سنبھال مُجھے نگاہ سے نہ گِرا، دل سے مت نکال مُجھے میں بے ادب کوئی ٹیڑھا سوال کر بیٹھوں تُو اپنی جُود و سخا کے کنویں میں ڈال مُجھے نگاہ تُو نے جُھکا لی تو چُپ رہا، ورنہ ابھی تو کرنے تھے تُجھ سے کئی سوال مُجھے وہ آندھی آئی، وہ اِک نیند کا کِواڑ گِرا یہ کیسے خواب میں آنے لگے خیال مُجھے یہی زمیں، مری دوزخ ہے، میری جنت بھی میں تھک گیا ہوں بہت، حشر پر نہ ٹال مُجھے

میں ریزہ ریزہ بِکھر جاؤں گا


میں ریزہ ریزہ بِکھر جاؤں گا، سنبھال مُجھے
نگاہ سے نہ گِرا، دل سے مت نکال مُجھے
میں بے ادب کوئی ٹیڑھا سوال کر بیٹھوں
تُو اپنی جُود و سخا کے کنویں میں ڈال مُجھے
نگاہ تُو نے جُھکا لی تو چُپ رہا، ورنہ
ابھی تو کرنے تھے تُجھ سے کئی سوال مُجھے
وہ آندھی آئی، وہ اِک نیند کا کِواڑ گِرا
یہ کیسے خواب میں آنے لگے خیال مُجھے
یہی زمیں، مری دوزخ ہے، میری جنت بھی
میں تھک گیا ہوں بہت، حشر پر نہ ٹال مُجھے

Previous
Next Post »