Ad

چلے آتی ہیں دبے پاؤں تیری یادیں شام ڈھلے



چلے آتی ہیں دبے پاؤں تیری یادیں شام ڈھلے
کے ہوتی ہے چراغاں دل کی محفل شام ڈھلے ،
ہوئے تم کن راہوں کے مسافر اتنا تو بتا دے
کے لوٹ آتے ہیں پنچھی بھی گھر کو شام ڈھلے
تیرے انتظار میں ہر روز جھلملاتی ہیں آنکھیں
کے جیسے مزار پر دیا جلے شام ڈھلے .
تیری دوری کا غم ستاتا رہتا ہے مسلسل مجھ کو کے
تجھ بن اداس سے ہیں آنکھیں شام ڈھلے ،
Previous
Next Post »