Ad

جب کبھی شام میں(urdu ghazal )


جب کبھی شام میں(urdu ghazal )


جب کبھی شام میں
پنچھی چہکنا بھول جاتے ہوں
یا کوئی رات
ہجر کی رات بن کر ستاتی ہو
جب تم اپنی ذات کی
تنہائیوں میں سہم سے جاؤ
تو میرے پاس آجانا
جب کوئی روٹھ جائے تو
سارے خواب ، سارے سپنے
کرچی کرچی ٹوٹ جائیں تو
سارے اپنے، سارے رشتے
لمحہ لمحہ چھوٹ جائیں تو
اور دل کبھی ڈوب جائے تو
توپھر تم تنہا کہاں ہو گے
تم میرے پاس آجانا
میں ان پنچھیوں کو
پھر سے چہکنا سکھاؤں گی
ساری تنہا ئیوں کو ختم کردوں گی
اس روٹھے ہوئے کو مناؤں گی
تمہاری سارے سپنے، سارے رشتے
پھر سے جوڑوں گی
سارے رشتے پھر سے باندھوں گی
تو پھر تم تنہا نہیں ہو گے...!

Previous
Next Post »